زیرحراست فلسطینی قیدیوں پر صہیونی فوج کے تشدد کے لرزہ خیز واقعات معمول کا حصہ ہیں اور اسرائیلی عقوبت خانوں میں قابض صہیونی دشمن کی طرف سے طرح طرح کی اذیتیں دی جاتی ہیں۔
قابض صہیونی فوج نے ایک 33 سالہ اسیر عصمت حسن شواورہ کو دوران حراست اذیتیں دینے کے لیے اس کے زخم پربار بار ضربیں لگائیں جس کے نتیجے میں اسے شدید تکلیف پہنچی۔
فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ قابض فوج نے اسیر شواورہ کو 18 نومبر 2019ء کو رام اللہ میں اس کے گھر کے باہر بم دھماکے کے بعد حراست میں لیا۔ دھماکے میں وہ شدید زخمی ہوگئے۔ اس کے بعد اسرائیلی فوج نے حراست میں لیا اور اسے المسکوبیہ حراستی مرکز میں لے جایا گیا۔
اسے مسلسل 28 دن تک اس بدنام زمانہ حراستی مرکز میں قید کیا گیا جہاں اسے اس کے رستے زخم پر مارا جاتا۔ جسم پر ضربیں لگانے سے اس کا نہ صرف زخم مزید گہرا ہوگیا بلکہ تشدد کے باعث اسیر کی حالت مزید تشویشناک ہوگئی۔
فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے کہا گیا ہے کہ قیدیوں پر اسرائیلی جیلروں اور جلادوں کا تشدد اس طرح کے غیرقانونی حربوں پر مشتمل ہے۔ آئے روز اس طرح کے واقعات روز کا معمول بن جاتے ہیں۔