جمعه 15/نوامبر/2024

سال 2019ء میں صہیونیوں کے ہاتھوں غزہ میں 27 فلسطینی بچے شہید

جمعرات 9-جنوری-2020

فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے ایک گروپ کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سنہ 2019ء کے دوران غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں کم سے کم 27 فلسطینی بچے شہید ہوئے۔

ایک غیر سرکاری تنظیم’المیزان مرکز برائے انسانی حقوق ‘ کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سال 2019ء کے دوران اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا ارتکاب کیا۔ اس دوران فلسطینیوں کو اجتماعی قتل جیسے جرائم کا سامنا کرنا پڑا۔ اسرائیلی فوج نے غزہ میں ریاستی دہشت گردی کی کارروائیوں میں 27فلسطینی بچوں کو موت کی نیند سلا دیا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج غزہ میں فلسطینی بچوں اور عام آبادی کے خلاف طاقت کے وحشیانہ حربے استعمال کرتی ہے۔ غزہ میں ماہی گیروں، کسانوں، ریت بجری جمع کرنے والے مزدوروں اور دیگر کام جاج کرنے والوں کو بھی براہ راست حملوں کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ برس اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں تلاشی کی کارروائیوں کے دوران 35 فلسطینی بچوں کو حراست میں لیا۔

غزہ کی پٹی پراسرائیلی فوج کی بمباری کے نتیجے میں 32 فلسطینی اسکولوں کو تباہ یا انہیں جزوی طورپر نقصان پہنچایا گیا۔

مختصر لنک:

کاپی