فلسطین میں انسانی حقوق کے کارکنوں اور تنظیموں نے فلسطینی اسیران اور شہداء کے خاندانوں کو وظائف سےمحروم رکھنے کے اسرائیلی اقدام کے خلاف پوری قوم سےحرکت میں آنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کےمطابق اسیران کلب کےچیئرمین قدورہ فارس نے ایک بیان میں کہا کہ فلسطینی اسیران اور شہداء کے اہل خانہ کی کفالت کے لیے جاری کردہ رقوم پر اسرائیلی ریاست کی ڈاکہ زنی معاشی قذاقی ہے۔ یہ ایسا ناقابل قبول اقدام ہے جس کے خلاف پوری فلسطینی قوم، تمام نمائندہ تنظیموں، اداروں اور طبقات کو حرکت میں آنے کی ضرورت ہے۔
ایک بیان میں قدورہ فارس کا کہنا تھا کہ فلسطینی اسیران اور شہداء کے خاندانوں کو معاشی حقوق سے محروم رکھنے کے جرم کے خلاف فلسطین میں عوامی سطح پر موثر، ٹھوس اور پرعزم جدو جہد کی ضرورت ہے تاکہ صہیونی ریاست کو فلسطینی اسیران اور شہداء کے اہل خانہ کے حقوق سے محروم رکھنے سے باز رکھنا ہوگا۔
خیال رہےکہ حال ہی میں اسرائیلی ریاست نے فلسطینی اتھارٹی کو دی جانے والی رقوم میں ڈیڑھ ارب کروڑ شیکل کی رقم روکنے کا اعلان کیا۔ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ فلسطینی اتھارٹی ماہانہ دیڑھ کروڑ شیکل فلسطینی شہداء اور اسیران کے اہل خانہ کی کفالت پر صرف کرتی ہے۔
قدورہ فارس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی ریاست کی طرف سے فلسطینیوں کی رقوم روکنا ایک سنگین جرم ہے اور اسرائیلی ریاست کی روک تھام کے لیے فلسطینی قوتوں کی طرف سے موثراقدامات نہیں کیے گئے۔