اسرائیلی زندانوں میں قید ایک 28 سالہ فلسطینی خاتون آیات محفوظ کی بائیں آنکھ کی بینائی مکمل طور پر ختم ہوگئی ہے۔ اسرائیلی جیلروں کی مجرمانہ غفلت کے باعث اس کی حالت خطرے میں ہے۔’ھشارون’ جیل میں قید آیات کے اہل خانہ نے انسانی حقوق کی تنظیموں اور عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ ان کی بیٹی کی رہائی کے لیے اسرائیل پردبائو ڈالیں۔
اسیرہ آیات محفوظ کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ان کی بیٹی تین سال کی تھی جب اسرائیلی فوج کے ایک آنسوگیس کے شیل سے اس کی آنکھ ضائع ہوگئی تھی۔
اہل خانہ کا کہنا ہے کہ اسیرہ آیات کی بینائی ختم ہونے کے بعد اس کی زندگی خطرے میں پڑ چکی ہے۔
خیال رہے کہ اسیرہ آیات کو اسرائیلی فوج نے 8 ستمبر 2013ء کو حراست میں لیا اور 20 مئی 2014ء کو اسے رہا کردیا تھا تاہم اسے پانچ ستمبر2016ء کو دوبارہ حراست میں لے لیا تھا۔ اسرائیلی فوجی عدالت نے اسے پانچ سال قید کی سزا سنائی تھی۔