فلسطینی محکمہ اموراسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوجی عدالت ‘عوفر’ نے انتظامی حراست میں منتقل کی گئی اسیرہ شروق البدن کی رہائی کی درخواست مسترد کردی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی محکمہ اسیران کی طرف سے اسرائیلی فوجی عدالت میں درخواست دی گئی جس میں اسیرہ شروق کی انتظامی حراست میں چھ ماہ کی توسیع روکنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے شروق البدن کو 15 جولائی 2019ء کو حراست میں لیا گیا تھا۔ 25 سالہ اسیرہ کی مدت حراست میں چھ ماہ کی توسیع کی گئی ہے۔
شروق اس وقت ھشارون نامی عقوبت خانے میں پابند سلاسل ہے۔ اسے پانچ روز تک ایک ایسی کال کوٹھڑی میں رکھا گیا تھا جہاں روشنی اور ہوا کا گذر تک نہیں ہوتا تھا۔ اس کی کوٹھڑی سے متصل کھلے ٹوائلٹ کی بد ایک الگ نفسیاتی اور اعصابی عذاب تھا جس نے اس کی جسمانی اور نفسیاتی صحت پر بھی گہرے منفی اثرات مرتب کیے۔