اور عبرانی میڈیا نے انکشاف کیا کہ ‘لیکود’ پارٹی نے وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کی پالیسیوں کی مخالفت کرنے والے پارٹی رہنمائوں کو جماعت سے نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فیصلے کے بعد لیکوڈ کے درجنوں ارکان پارٹی سے نکال دیے جائیں گے۔
عبرانی اخبار "یروشلم پوسٹ” نے انکشاف کیا کہ پارٹی کے 26 دسمبر کو ہونے والے بنیادی انتخابات سے 10 دن پہلے پارٹی سے ان لوگوں کو نکالا جا رہا ہے نیتن یاھو کی پالیسیوں کی مخالفت کرتے ہیں۔ اس اقدام کا مقصد نیتن یاھو کا پارٹی کی قیادت پر اپنی گرفت مضبوط کرنا اور کسی دوسرے لیڈر کو لیکوڈ کی قیادت سونپنے کی کوششوں کو ناکام بنانا ہے۔
نیتن یاہو سابق وزیر اور پارٹی رہنما جیدون ساعر سے لیکوڈ کی قیادت میں مقابلہ کررہے ہیں۔ساعر کو پارٹی کے اندر زیادہ حمایت حاصل ہورہی ہے اور نیتن یاھو ان کی حمایت کم کرنے کے لیے پارٹی کے ارکان کو ہٹانے کی کوشش کررہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق لیکوڈ کے 100 ارکان کی فہرست تیار کرنے کے بعد انہیں پارٹی سے نکالے جانے کے نوٹس تیار کیے گئے ہیں۔