جمعه 15/نوامبر/2024

القدس میں انتخابات کے لیے اسرائیل سے اجازت کے منتظر ہیں: محمود عباس

بدھ 18-دسمبر-2019

فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے کہا ہے کہ فلسطین میں پارلیمانی اور صدارتی انتخابات کا انعقاد مقبوضہ بیت المقدس، مقبوضہ مغربی کنارے اور غزہ میں ہونا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ بیت المقدس میں انتخابات کے انعقاد کے لیے اسرائیل سے اجازت کے منتظر ہیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق تحریک فتح کی مرکزی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب میں صدر محمود عباس نے کہا کہ ہم نے فلسطینی علاقوں میں جتنا جلدی ممکن ہو انتخابات کے انعقاد کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے ہم نے الیکشن کمیشن کو بھی اپنی ذمہ داریوں کی انجام دہی کا ٹاسک دیا ہے اور اس نے دیگر فلسطینی سیاسی قوتوں کے ساتھ رابطے کے ذریعے اپنے اہداف کے حصول کی کوششیں جاری رکھی ہوئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کےچیئرمین حنا ناصر نے تمام فلسطینی سیاسی جماعتوں کی قیادت سے رابطے کیے ہیں اور ہمیں بتایا ہے کہ اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ نے انتخابات میں حصہ لینے کی حمایت کی ہے۔ اب ہم اسرائیل سے القدس میں انتخابات کے انعقاد کی اجازت ملنے کے منتظر ہیں۔

صدر عباس نے کہا کہ ہم نے اسرائیل کو سرکاری طور پرپیغام بھیجنا ہے اور ہم اپنے دوستوں کو بھی اس حوالے سے مطلع کرچکے ہیں۔ یورپی یونین کو بھی کہا ہے کہ وہ اسرائیل سے بات کرے مگر ابھی تک اسرائیل کی طرف سے ہمیں کوئی جواب نہیں ملا۔

انہوں نے کہا کہ انتخابات میں ہماری دلچسپی آئین ساز کونسل اور اداروں کو مضبوط بنانے کے لیے ہے۔ فی الحال ہم القدس، غزہ اور غرب اردن میں انتخابات کرانے کے لیے کوشاں ہیں۔ غزہ میں حماس نے انتخابات کرانے پر موافقت کا اظہار کیا اور اب اسرائیل کی طرف سے منظوری کا انتظار ہے۔

امریکا سےتعلقات کے بارے میں بات کرتے ہوئے محمود عباس نے کہا کہ امریکا کے حوالے سے ہمارا موقف واضح ہے۔ امریکا کے صدی کے منصوبے کو ہم واضح موقف کے ساتھ مسترد کرچکے ہیں۔ چاہے وہ پیش کیا جائے یا نہ کیا جائے ہم اسے قبول نہیں کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا کا نام نہاد امن منصوبہ پیش کرنے سے نہ پیش کرنا زیادہ برا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی