اسرائیلی فوج کی طرف سے حراست میں لی گئی سینیر فلسطینی طالبہ بشری جمال الطویل کواسرائیلی فوجی عدالت ‘عوفر’ کی طرف سے چار ماہ انتظامی قید کی سزا سنائی ہے جب کہ طالبہ شذی ماجد حسن کی مدت حراست میں کل منگل تک کی توسیع کی ہے۔
بشریٰ الطویل کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ بشریٰ کو اسرائیل کی فوجی عدالت عوفر چار ماہ کی قابل توسیع قید میں منتقل کردیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ بشریٰ الطویل کو اسرائیلی فوج نے وسطی غرب اردن کے علاقے البیرہ کی ام الشرایط کالونی سے حراست میں لیا گیا۔ حراست میں لیے جانے کے بعد دوران حراست اسے بری طرح زدو کوب کیا گیا ہے۔
بشریٰ الطویل 4 سال تک مختلف اوقات میں اسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل رکھا گیا۔
ادھر ایک دوسرے سیاق میں اسرائیلی حکام نے حراست میں لی گئی طالبہ شذی ماجد حسن کی مدت حراست میں توسیع کی گئی ہے۔
فیس بک پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں شذی کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ شذی کو بنجمن پولیس مرکز میں لے جایا گیا ہے۔ اسے ھشارون جیل میں منتقل کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔