جمعه 15/نوامبر/2024

اقوام متحدہ کی لیبیا میں بڑے پیمانے پر خون خرابےکی وارننگ

منگل 10-دسمبر-2019

اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ لیبیا میں بڑے پیمانے پر انسانی خون کی ہولی کھیلے جانے کا اندیشہ ہے۔ دوسری طرف لیبیا کے وزیرخارجہ محمد طایر سیالہ نے کہا ہے کہ حال ہی میں روس کی لیبیا میں مداخلت کے بعد ممکن ہے جنرل ریٹائرڈ خلیفہ خفتر اپنی فوج کے ساتھ طرابلس میں داخل ہوجائے گا۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق لیبیا کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی غسان سلامہ نے کہا ہے کہ لیبیا میں قومی وفاق حکومت اور خلیفہ خفتر کی فوج کے درمیان گھمسان کی جنگ کا خدشہ ہے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو طرابلس میدان جنگ بنے گا اور اس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر خون خرابہ ہوسکتا ہے۔

انہوں نے لیبیا میں جاری بحران پرامن طریقے سے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ عالمی برادری کو لیبیا میں کشت و خون کو روکنے کے لیے اپنی اخلاقی ذمہ داریاں پوری کرنی چاہئیں۔

دوسری جانب لیبیا کے وزیر خارجہ محمد طاہر سیالہ نے ایک اطالوی اخبار کو دیے گئے انٹرویو میں کہا ہے کہ طرابلس پرحملے میں اجرتی قاتلوں کو روس کی مدد حاصل ہو رہی ہے۔ اگر طرابلس میں جنگ شدت اختیار کرتی ہے تو اس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر انسانی جانوں کے ضیاع کے ساتھ ساتھ یورپ کی طرف بڑے پیمانے پر نقل مکانی ہوسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں طرابلس میں رہتا ہوں اور بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ جنرل خلیفہ حفتر کے لیے طرابلس پرقبضہ کرنا ممکن نہیں مگر یہاں بہت زیادہ افراتفری کا عالم ہے۔ شہر میں حالت مزید خراب ہوسکتے ہیں۔ اس وقت طرابلس کے عوام یہ سوال پوچھتے ہیں کہ آخر عالمی برادری کیوں خاموش تماشائی ہے۔ جس طرح سنہ 2011ء میں عالمی برادری لیبیا کے عوام کی حمایت میں کھڑی ہوگئی تھی آج پھر اسی جذبے اور حمایت کی ضرورت ہے ورنہ بڑے پیمانے پر خون خرابہ ہوسکتا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی