مقامی فلسطینی ذرائع کے مطابق قابض فوج اور صہیونی ریاست کی بلدیہ گذشتہ کئی سال سے فلسطینی شہری سے اس کا مکان زبردستی مسمار کرنے کے لیے دبائو ڈال رہی تھی۔
گذشتہ روز قابض فوج کی بھاری نفری کی موجودگی میں اسرائیلی بلدیہ کے اہلکاروں نے جبل المکبر میں علی جعابیص کے مکان کامحاصرہ کیا۔ اس کے بعد قابض فوج نے اسے آخری وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ وہ اسی وقت مکان مسمار کرنا شروع کرے ورنہ اسے اس کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔ غاصب صہیونی ریاست کے جبر کے سامنے بے بس فلسطینی اپنا مکان اپنے ہاتھوں خود مسمار کرنے پرمجبور ہوگیا۔ مکان کی مسماری سے قبل قابض فوج نے دعویٰ تھا کہ مکان کی تعمیر کے لیے بلدیہ سے اجازت حاصل نہیں کی گئی تھی۔
جعابیص نے میڈیا کو بتایا کہ اسرائیلی حکام نے اسے زبردستی اس کا مکان مسمار کرادیا۔ اس نے کہا کہ اسرائیلی حکام اسے بار بار سنگین نتائج کی دھمکیاں دے رہے تھے۔ ان میں فلسطینی شہری اور اس کے خاندان کو جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی شامل ہیں۔ صہیونی حکام نے وارننگ دی تھی کہ اگر اس نے اپنا مکان خود نہ گرایا تو مکان گرانے پراٹھنےوالے تمام اخراجات جن کی مالیت لاکھوں شیکل بتائی گئی تھی جرمانہ کرنے کی دھمکی دی گئی تھی۔
خیال رہے کہ کسی فلسطینی شہری سے اس کا مکان اس کے اپنے ہاتھوں مسمار کرانے کا یہ پہلا واقعہ نہیں بلکہ آئے روز اس طرح کے ریاستی جبر کے واقعات رونما ہو رہے ہیں جس کے نتیجے میں فلسطینی شہری نہ صرف اپنے گھروں سے محروم ہو رہے ہیں بلکہ انہیں اپنے ہی ہاتھوں اپنے گھروں کو مسمار کرنا پڑ رہا ہے۔