جمعه 15/نوامبر/2024

اسرائیلی جیل حکام نے قید فلسطینی رہ نما پر مزید پابندیاں عاید کردیں

پیر 9-دسمبر-2019

فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صہیونی حکام نے 40 سال سے پابند سلاسل 62 سالہ فلسطینی اسیر رہ نما نائل البرغوثی کے خلاف مزید پابندیاں عاید کردی ہیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حال ہی میں اسیر البرغوثی کے وکیل نے ‘ھداریم’ جیل میں ان سے ملاقات کی۔ انہیں حال ہی میں ‘ایچل’ جیل سے ھداریم منتقل کیا گیا ہے جہاں ایک ہفتے تک انہیں قید تنہائی میں رکھا گیا۔ اسیر البرغوثی کے اہل خانہ کے ساتھ ملاقات پر بھی پابندی عاید کردی گئی ہے۔ وہ ایک ماہ سے جیل کی کینٹین سے اپنی مرضی کے مطابق کوئی چیز نہیں لے سکے ہیں۔ یہ انتقامی حربے ان کی اسیری کے چالیس سال پورے ہونے کے موقع پر ان کی طرف سے جاری ایک پیغام کے جواب میں کیے گئے ہیں۔

خیال رہے کہ غرب اردن کے وسطی شہر رام اللہ کے نواحی علاقے کوبر سے تعلق رکھنے والے نائل البرغوثی اسرائیلی  جیلوں میں طویل ترین قید کاٹنےوالے فلسطینی رہ نما ہیں۔ انہیں سنہ 2011ء میں  قیدیوں کے ایک معاہدے کے تحت رہا کیا گیا مگر بعد ازاں انہیں 2014ء کو دوبارہ گرفتار کرلیا تھا اور ان کی سابقہ سزا عمر قید اور 18 سال اضافی قید کی سزا بحال کردی تھی۔

 

صہیونی حکام کی مصعب الھندی کی رہائی کی یقین دہانی

اسرائیل جیل میں قید فلسطینی نے 78 روز سے جاری بھوک ہڑتال معطل کردی

مختصر لنک:

کاپی