شنبه 16/نوامبر/2024

غزہ میں ترقیاتی منصوبوں کی مخالفت، محمود عباس قوم دشمنی کے مرتکب: حماس

اتوار 8-دسمبر-2019

اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ نے فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کی جانب سے غزہ میں فیلڈ اسپتال اور دیگر ترقیاتی منصوبوں کی مخالفت کی شدید مذمت کی ہے۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان حازم قاسم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ محمود عباس غزہ میں تعمیراتی اور ترقیاتی منصوبوں کی مخالفت کرکے اپنے گروہی اور پارٹی مفادات کا تحفظ کر رہے ہیں۔ انہیں فلسطینی قوم بالخصوص غزہ کے عوام کے مسائل سے کوئی سروکار نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ صدر محمود عباس غزہ کی پٹی کے عوام کی مشکلات کو اپنے مذموم سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ عوامی فلاح وبہبود کے منصوبوں کی مخالفت کر کے محمود عباس نے قوم کے ساتھ اپنی منافقت کا کھلا ثبوت پیش کیا ہے۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق رام اللہ میں تنظیم آزادی فلسطین کی ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس سے خطاب میں صدر عباس نے کہا کہ وہ غزہ کی پٹی میں امریکی اسپتال کے قیام، بندرگاہ میں مصنوعی جزیرے اور ہوائی اڈے کے قیام کے منصوبوں کو آگے نہیں بڑھنے دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیلی ریاست فلسطینی قوم بالخصوص مقبوضہ بیت المقدس کو اپنی جارحیت مسلط کیے ہوئے۔ اس کی تازہ مثال بیت المقدس میں فلسطینی ٹی وی چینل کی بندش اور اس کی عملے کی گرفتاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے اور اسرائیل کے درمیان معاہدے ہوئے تھے کہ بیت المقدس میں فلسطینی اداروں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہیں کی جائے گی۔ ان میں بیت الشرق جیسا ادارہ بھی شامل تھا۔ یہ ادارہ القدس، غرب اردن اور غزہ میں آئینی اور قانونی دائرے کے اندر رہتے ہوئے کام کرتا ہے۔

مگر اسرائیل نے القدس میں فلسطینی اداروں کے خلاف جارحیت کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔ اسرائیل امریکی صدر ٹرمپ کے منصوبوں کوقدم بہ قدم آگے بڑھا رہا ہے۔ القدس میں امریکی سفارت خانے کی منتقلی اور دیگر منصوبے اس کا حصہ ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی