گذشتہ روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے فلسطین سے متعلق بھاری اکثریت سے چار قرار دادیں منظور کیں۔
اقوام متحدہ میں فلسطین کے مندوب ریاض منصور نے بتایا کہ جنرل اسمبلی نے قضیہ فلسطین کے پرامن حل کی حمایت میں پیش کی گئی قرارداد بھاری اکثریت سے منظور کی۔ قرارداد کی حمایت میں 147 ووٹ آئے جب کہ سات ممالک آسٹریلیا، کینیڈا، اسرائیل، مارشل جزائر، مائیکرونیشیا اور نورو نے قرارداد کی مخالفت کی۔ جب کہ 13 ممالک جن میں امریکا برازیل ، کیمرون ، فجی ، گوئٹے مالا ، ہونڈوراس ، پالاؤ، پاپوا نیو گنی، روانڈا، سماوہ، سولومن جزائر، جنوبی سوڈان ، ٹونگا اور وانواتو شامل ہیں۔
جنرل اسمبلی نے سیکرٹریٹ کے شعبہ اطلاعات کے خصوصی انفارمیشن پروگرام سے متعلق فلسطین کی حمایت میں قرارداد کی حمایت میں 144 ریاستوں نےووٹ ڈالا جب کہ 8 ممالک آسٹریلیا ، کینیڈا ، گوئٹے مالا، اسرائیل، مارشل جزائر، مائیکرونیشیا نورو اور امریکا نے مخالفت کی جب کہ 14 ممالک جن میں فجی، گھانا، کیمرون ، ہونڈوراس، میکسیکو، پاپوا نیو گنی، روانڈا، نائیجیریا، سموعہ، سولومن جزیرے ، جنوبی سوڈان، ٹوگو، ٹونگا، وانواتو نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔
فلسطینی حقوق ناقابل تصرف ہونے کی حمایت میں پیش کی گئی قراردادا کی حمایت میں 92 ممالک نے رائے دی۔ امریکا اور اسرائیل سمیت 13 ممالک نے مخالفت جب کہ 61 ممالک غیر حاضر رہے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطینیوں کے حقوق کے لیے جنرل سیکرٹریٹ کے حوالے سے ایک قرارداد پیش کی گئی۔ 87 ماملک نے اس کی حمایت، 23 نے مخالفت جب کہ 54 نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔