جمعه 15/نوامبر/2024

جاپان میں بندر پرطبی تجربہ ڈاکٹروں کو مہنگا پڑ گیا

منگل 3-دسمبر-2019

جاپان میں ایک دوا ساز کمپنی کے ماہرین کواس وقت ایک نئے المیے کا سامنا کرنا پڑا جب بندر پر ایک مہلک وائر کا تجربہ کیا تو تجربے کے دوران وہ خطرناک وائرس پھیل گیا۔

جاپانی کمپنی کے عہدیداروں نے بتایا کہ بندر پر کیے گئے تجربے کے دوران ایک محقق کا "ہرپس بی” نامی ایک  قاتل وائرس سے متاثر ہوا۔یہ وائرس دماغ میں ایک نایاب انفیکشن کا باعث بنتا ہے جو مہلک ہے۔ یہ اپنی نوعیت کا جاپان میں پہلا کیس ہے۔

اخبار ‘ڈیلی مرر’ نے رپورٹ میں بتایا کہ بندر پرتجربہ کرنے والے ڈاکٹر میں شدید درد شروع ہوا اور وہ بخار میں مبتلا ہوگیا۔ اس وقت اس کی حالت انتہائی تشویشناک ہے اور اسے وہی خوفناک وائرس لاحق ہے۔

محقق نے انفیکشن سے پہلے کسی دوا ساز کمپنی کے لئے تحقیق کرنے کے لے بندر کا استعمال کیا۔

یہ پہلا موقع ہے جب جاپان میں ہرپس بی وائرس کا کوئی انسانی کیس سامنے آیا ہے ۔ گذشتہ  88 سالوں میں دنیا بھر میں اس وائرس کے کل 50 واقعات پیش آئے ہیں۔

ان لوگوں میں سے زیادہ تر بندر کے کاٹنے یا نوچنے کے بعد انفیکشن کا شکار ہوئے۔1997 میں ایک محقق اس وائرس کی وجہ سے ہی فوت ہوگیا تھا جب اس کی آنکھوں میں یہ وائرس لاحق ہوگیا تھا۔

بیماریوں پر قابو پانے اور روک تھام کے امریکی مراکز مرکز کے مطابق ، 1932 سے لے کر اب تک نایاب وائرس میں مبتلا 50 افراد میں سے 21 افراد کی موت ہو چکی ہے۔

 

مختصر لنک:

کاپی