امریکا کے متوقع صدارتی امیدوار اور ڈیموکریٹک رہ نما سینیٹر بیرنی سینڈرز نے اب وقت آگیاہے کہ امریکا مشرق وسطیٰ بالخصوص اسرائیل کے حوالے سے اپنی پالیسی تبدیل کرے۔
گذشتہ روز اٹلانٹا شہر میں اپنے حریف صدارتی امیدوار سے ایک مباحثے کے دوران مسٹر سینڈر نے کہا کہ یمن کی جنگ اور صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے بعد امریکا کا سعودی عرب کے خلاف موقف تبدیل ہونا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکا کو اسرائیل کے حوالے سے اپنی پالیسیوں میں فوری تبدیلی کی ضرورت ہے اور یہ وقت اس کے لیے بہت مناسب ہے۔
یہودی سینیٹر کا کہنا تھا کہ میں خود بھی اسرائیل کا حامی ہوں۔ امریکیوں کے لیے صرف اسرائیل کی طرف داری یا حمایت نہیں بلکہ فلسطینیوں کے ساتھ بھی عزت و احترام کے ساتھ پیش آنا چاہیے اور ان کے چھینے گئے حقوق انہیں فراہم کرنے چاہئیں۔
سینیٹر سینڈر کا کہنا تھا کہ غزہ کے حوالے سے امریکا اور اسرائیل کی پالیسی درست نہیں۔ وہاں 70 فی صد نوجوان بے روزگار ہوگئے ہیں۔
خیال رہے کہ امریکی صدارتی امیدوار سینڈر نے گذشتہ ماہ اکتوبرمیں اسرائیلی وزیراعظم کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں ‘نسل پرست’ قرار دیا تھا۔