قابض صہیونی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں آج جمعرات کے روز گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں کے دوران کم سے کم گیارہ فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق قابض فوجیوں نے فلسطینیوں کے گھروں پر چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران بڑے پیمانے پر لوٹ مار اور توڑپھوڑ بھی کی۔
رام اللہ کے نواحی علاقے کوبر میں اسرائیلی فوج نے ایک اسیر فلسطینی کےگھر کی پیمائش بھی کی تاکہ اسے مسمار کرنے کا عمل شروع کیا جاسکے۔
ادھر اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری ایک بیان میں 11 فلسطینیوں کی گرفتاری کی تصدیق کی گئی ہے۔ ان میں بعض اسرائیلی فوج کو مطلوب فلسطینی بھی شامل ہیں جو اسرائیلی فوج کے بہ قول یہودی آباد کاروں اور قابض فوجیوں پر حملوں میں ملوث ہیں۔
مقامی فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ قابض فوج نے تلاشی کے دوران نہ صرف ایک درجن کے قریب فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا بلکہ گھروں میں تلاشی کی آڑ میں ہزاروں شیکل کی رقم لوٹ کی۔
آج جمعرات کو اسرائیلی فوج نے کوبر کے مقام پراسیر فلسطینی قاسم شبلی کے گھر کا معائنہ کیا اور اسے مسمار کرنے کا اعلان کیا ہے۔
شبلی کو اسرائیلی فوج نے 23 اگست 2019ء کو ‘دولیب’ یہودی کالونی میں ایک مزاحمتی حملے کے الزام میں حراست میں لیا تھا۔ اس حملے میں ایک یہودی آبادکار خاتون ریناف شنراف ہلاک اور اس کا بھائی زخمی ہوگیا تھا۔
اسرائیلی فوج نے اس کارروائی میں ملوث چار فلسطینیوں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ان کا تعلق عوامی محاذ برائے آزاد فلسطین سے بتایا جاتا ہے۔