اسرائیل کے سابق وزیر اعظم اسحاق رابین کے قتل کے چوبیس سال بعد 40 فی صد سرائیلیوں کا خیال ہے کہ آنے والے برسوں میں ایک اور سیاسی قتل کا امکان موجود ہے۔ یہ سیاسی قتل موجودہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کا ہوسکتا ہے۔
آئندی ہفتے کو اسحاق رابین کے قتل کے 24 سال مکمل ہونے سے قبل ریسرچ ادارے "روشینک” کے زیراہتمام کیے گئے ایک سروے میں رائے دہند گان کی ایک بڑی تعداد نے کہا کہ اس امرکا امکان موجود ہے کہ اسرائیل میں ایک اور سیاسی قتل کیا جاسکتا ہے۔
جمعرات کو شائع ہونے والے سروے کے مطابق 39 فی صد لوگوں کا خیال ہے کہ قاتل دائیں بازو سے آئے گا اور بائیں بازو کے سیاستدان کو زک پہنچائے گا۔ اس کے مقابلے میں 21 فیصد کا خیال ہے کہ قاتل واقعتا بائیں طرف سے آئے گا اور دائیں بازو کے ایک سیاستدان کو نشانہ بنائے گا۔ جبکہ 16 فی صد کا خیال ہے کہ قاتل عرب کمیونٹی سے ہوسکتا ہے جو کسی بھی لیڈر کونشانہ بنا سکتا ہے۔
سروے رپورٹ کے مطا بق 40 فی صد اسرائیلیوں کا خیال ہے کہ موجودہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو اسحاق رابین کے انجام سے دوچار ہوسکتے ہیں۔ رابین کو سنہ 1995ء قاتلانہ حملے میں ہلاک کیا گیا تھا۔
ہر پانچواں اسرائیلی رابین کے قاتل یگمال عامیر کی عام معافی کا حامی ہے جب کہ 63 فیصد اس بات پر متفق ہیں کہ اسے تاحیات جیل میں رہنا چاہئے۔
عامیرنے تل ابیب کے قلب میں ایک اعلیٰ سطحی حکومتی تقریب کے دوران سنہ 1995ء کو چار نومبر کی رات اسحاق رابین کو ہلاک کرنے میں کامیاب ہوگیا تھا۔