فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ جنگ سے تباہ حال علاقے غزہ کی پٹی میں 2014ء کو مسلط کی گئی اسرائیلی جنگ کے نتیجے میں تباہ ہونے والے سیکڑوں مکانات کی تعمیر نوکے لیے 20 کروڑ ڈالر کی فوری ضرورت ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ میں تعمیر نو اور بحالی کمیٹی کے چیئرمین اور فلسطینی پارلیمنٹ کے رکن جمال الخضری نے بتایا کہ غزہ میں تعمیر نو کے لیے درکار بجٹ میں 20 کروڑ ڈالر کی شدید قلت ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں تعمیر نو اور بحالی کے لیے عالمی برادری اور امداد دینے والے ملکوں کی طرف سے امداد کے وعدے پورے نہیں کیے گئے جس کے نتیجے میں غزہ میں بحالی اور تعمیر نو کا عمل سست روی کا شکار رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں 52 ہزار فلسطینی خاندان عالمی برادری اورامداد دینے والے ممالک کی طرف سے امداد کی فراہمی کے منتظر ہیں تاکہ انہیں مکان کی تعمیر میں مدد فراہم کی جاسکے۔
جمال الخضری نے اپیل کی کہ غزہ کی پٹی میں تعمیر نو اور بحالی کے لیے اعلان کردہ امداد فراہم کی جائے اور امداد دینے والے ممالک اپنے وعدے پورے کریں تاکہ غزہ میں سنہ 2014ء سے جنگ کے نتیجے میں اپنے گھروں سے محروم ہونے والے فلسطینیوں کوگھروں کی تعمیر میں ان کی مدد کی جاسکے۔
خیال رہے کہ سنہہ 2014ء کی 51 روز تک جاری رہنے والی اسرائیلی جنگ کے نتیجے میں غزہ کے علاقے میں ساٹھ ہزار سے زاید مکانات کلی یا جزوی طورپر تباہ ہوگئے تھے۔ ان مکانات کی تعمیر اور بحالی کا کام نہیں کیاجاسکا۔