اقوام متحدہ کے بچوں کے لیے ادارے’یونیسف’ نے اتوار کے روز جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا ہے شام ، یمن ، لیبیا اور سوڈان میں تنازعات کی وجہ سے مشرق وسطی اور شمالی افریقہ میں پانچ سال سے کم عمر کے 16 ملین سے زیادہ بچے غذائی قلت کا شکار ہیں۔
رپورٹ کے مطابق کچھ بہتری کے باوجود سنہ 2000ء سے مشرق وسطی اور شمالی افریقہ (MENA) میں بچوں کو غذائی عدم تحفظ کا سامنا ہے۔ عالمی کساد بازاری نے اس میں مزید اضافہ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق لگ بھگ گیارہ ملین بچے دائمی یا شدید غذائی قلت کا شکار ہیں، جس میں سات ملین سے زائد کو درمیانے درجے کی کمی اور 3.7 ملین شدید غذائی کمی کا شکار ہیں۔
رپورٹ میں کہا کہ شمال مغربی شام میں حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین میں سے تقریبا ایک تہائی خون کی کمی کا سامنا کرتی ہے۔ اس کے نتیجے میں بچوں میں ولادت اور جسمانی اور ذہنی نشوونما کے سنگین مسائل پیدا ہوتے ہیں۔
مشرق وسطی اور شمالی افریقہ کے لیے یونیسف کے ریجنل ڈائریکٹر ٹیڈ شیبن نے کہا خطے کے متعدد ممالک میں زیادہ بچے صحت مند خوراک نہیں کھا رہے ہیں اور وہ غذائی کمی کا شکار ہیں۔