عرب لیگ نے خبردار کیا ہے اسرائیلی ریاست ایک منظم اور طے شدہ منصوبے کے تحت فلسطینی قوم کا تشخص ختم کرنے اور فلسطینیوں کی بہ حیثیت قوم شناخت مٹانے کی کوشش کررہی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق عرب لیگ کے قاہرہ میں قائم صدر دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صہیونی ریاست نے ایسے کئی نام نہاد منصوبے شروع کررکھے ہیں جن کا مقصد فلسطینی قوم کے تشخص اور ان کی شناخت کو مٹانا ہے۔ انہی حربوں اور ہتھکنڈوں میں ایک تعلیمی نظام ہے۔ اسرائیلی ریاست اپنی مرضی اور مفاد کے مطابق تیار کردہ نصاب تعلیم فلسطینی قوم پرمسلط کررہا ہے۔
ادھر عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل کے معاون خصوصی برائے فلسطین سعید ابو علی نے ایک تقریب سے خطاب میں کہا کہ اسرائیل فلسطینی قوم کے خلاف نصاب تعلیم کو ایک ہتھیار کے طور پراستعمال کررہا ہے۔ تعلیم کے تیزاب میں ڈال کر فلسطینی قوم کی شناخت مٹائی جا رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مسجد اقصیٰ پر یہودی آباد کاروں کو یلغار کی اجازت دینا اور اسرائیلی فوج اور پولیس کے ذریعے یہودی اشرار کو تحفظ فراہم کرنا قبلہ اول کے اسلامی تشخص کو مٹانے کی کوشش ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز اسرائیلی پولیس کی موجودگی میں 400 یہودی آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ میں گھس کر مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔
سعید ابو علی نے مسجد اقصیٰ اور فلسطینی قوم کے خلاف اسرائیلی ریاستی سازشوں اور فلسطینی قوم کی شناخت مٹانے کی کوششیں ناکام بنانے کے لیے عرب اور عالم اسلام کی سطح پر موثر کوششیں کرنے پراتفاق کیا گیا۔