اسرائیلی حکام کی جانب سے نام نہاد سیکیورٹی وجوہات کی آڑمیں فلسطینی شہریوں کے بیرون ملک سفر عاید ناروا پابندیوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ اسرائیلی پابندیوں کے علی الرغم گذشتہ ماہ الکرامہ گذرگاہ سے 16 فلسطینی شہریوں کو بیرون ملک جانے سے روک دیا گیا۔ 6263 فلسطینیوں کی آمد ورفت ہوئی۔ گذشتہ ہفتے16 فلسطینیوں کو بیرون ملک سفر سے محروم کردیا گیا۔ گذشتہ ہفتے الکرامہ گذرگاہ سے 2583 فلسطینی بیرون ملک روانہ ہوئے جب کہ 3700 بیرون ملک سے غرب اردن داخل ہوئے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی پولیس کا کہنا ہے کہ کاغذات اور سفری دستاویزات مکمل ہونے کے باوجود اسرائیلی حکام نے ’الکرامہ‘ گذرگاہ سے اردن داخل ہونے والے متعدد فلسطینیوں کو بیرون ملک جانے سے روک دیا۔ ان میں سے بعض شہریوں کو یہ بھی نہیں بتایا گیا کہ انہیں سفر سے کیوں روکا گیا ہے۔
فلسطینیوں کو دو طرفہ آمد ورفت کے لیے گذرنے کی اجازت دی گئی۔ اس دوران صہیونی فوجیوں نے متعدد مشتبہ فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔ قابض فوج نےمتعدد فلسطینیوں کو جرائم میں ملوث ہونے کی پاداش میں حراست میں لے لیا۔
فلسطینی شہریوں اورانسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ صہیونی حکام کی جانب سے شہریوں کے بیرون ملک سفر پر عاید پابندیاں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا تسلسل ہیں اور اسرائیلی انتظامیہ فلسطینیوں کو بلیک میل کرنے اوراُنہیں خوف زدہ کرنے کے لیے ان پر سفری قدغنیں عاید کر رہی ہے۔