فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جیل میں انتظامی حراست کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال کرنے والی فلسطینی دو شیزہ ھبہ اللبدی کو ‘الجلمہ’ حراستی مرکز میں قید تنہائی میں ڈال دیا گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اللبدی نے ایک ہفتہ قبل انتظامی حراست کی سزا سنائے جانے کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال شروع کردی تھی۔
فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے فلسطینی دو شیزہ کو قید تنہائی میں ڈالنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے عالمی اداروں سے اس کی رہائی کے لیے اسرائیل پر دبائو ڈالنے کا مطالبہ کیا ہے۔
فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری کردہ بیان میں بیان میں کہا ہے کہ 24 سالہ اسیر اللبدی کے پاس فلسطین اور اردن کی دہری شہریت ہے۔ اسے رواں ماہ کے اوائل میں کرامہ کراسنگ سے جینن گورنری میں اپنے اہل خانہ سے ملنے جاتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا۔ اسے ‘بیتح تکفا’ حراستی مرکز میں وحشیانہ جسمانی اور نفسیاتی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسیرہ اللبدی پوچھ گچھ کے دوران جان بوجھ کر نفسیاتی اور جسمانی اذیتوں کا نشانہ بنایا گیا۔ اسے مزید تفتیش اور نفسیاتی تشدد کے لیے دامون جیل سے الجلمہ کے عقوبت خانے میں ڈال دیا گیا ہے۔