شنبه 16/نوامبر/2024

بھوک ہڑتال کرنے والی فلسطینی دوشیزہ قید تنہائی میں منتقل

منگل 1-اکتوبر-2019

فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جیل میں انتظامی حراست کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال کرنے والی فلسطینی دو شیزہ ھبہ اللبدی کو ‘الجلمہ’ حراستی مرکز میں قید تنہائی میں ڈال دیا گیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اللبدی نے ایک ہفتہ قبل انتظامی حراست کی سزا سنائے جانے کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال شروع کردی تھی۔

فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے فلسطینی دو شیزہ کو قید تنہائی میں ڈالنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے عالمی اداروں سے اس کی رہائی کے لیے اسرائیل پر دبائو ڈالنے کا مطالبہ کیا ہے۔

 فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری کردہ بیان میں بیان میں کہا ہے کہ 24 سالہ اسیر اللبدی کے پاس فلسطین اور اردن کی دہری شہریت ہے۔ اسے رواں ماہ کے اوائل میں کرامہ  کراسنگ سے جینن گورنری میں اپنے اہل خانہ سے ملنے جاتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا۔ اسے ‘بیتح تکفا’ حراستی مرکز میں وحشیانہ جسمانی اور نفسیاتی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اسیرہ اللبدی  پوچھ گچھ کے دوران جان بوجھ کر نفسیاتی  اور جسمانی اذیتوں کا نشانہ بنایا گیا۔ اسے مزید تفتیش اور نفسیاتی تشدد کے لیے دامون جیل سے الجلمہ کے عقوبت خانے میں ڈال دیا گیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی