یکشنبه 17/نوامبر/2024

اسرائیلی فوج کا فلسطینی رہ نما العرابید پر تشدد کے الزامات سے انکار

پیر 30-ستمبر-2019

اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ زیرحراست فلسطینی رہ نما سامر العرابید کو تشدد کا نشانہ بنائے جانے کے الزامات بے بنیاد ہیں۔ سیکیورٹی فورسز نے العرابید پر تشدد نہیں کیا۔

اسرائیل کے سرکاری ریڈیو کے مطابق  اسرائیل کی فوج کا کہنا ہے کہ سامر عرابید کی بگڑتی ہوئی حالت کی ذمہ داری سے فوج کا تعلق نہیں۔

اسرائیلی نشریاتی ادارے نے اتوار کے روز ایک اسرائیلی سکیورٹی اہلکار کا ایک بیان  نقل کیا  جس میں العرابید  کی گرفتاری کا عمل بغیر کسی تشدد کے ہوا  جس کے بعد اسے تفتیشی ایجنسی’شاباک’ کے تفتیش کاروں کے حوالے کردیا گیا۔ صہیونی فوجی ذرائع کا کہنا ہے کہ العرابید کی صحت کی خرابی خبریں بے بنیاد ہیں۔ وہ  بالکل صحت مند ہے۔

اسرائیلی جنرل سیکیورٹی سروس "شاباک” نے کل رات اعلان کیا” غیر معمولی طریقوں "کی تحقیقات کے بعد” عرابید ” کی حالت بگڑ گئی تھی جس کے بعد اسے علاج کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

عبرانی ریڈیو کے مطابق نام نہاد اسرائیلی وزارت انصاف کے حوالے سے بتایا ہے کہ اعلان کیا کہ وہ العرابید کے ساتھ ہونے والے برتائو اور تشدد کے واقعے کا جائزہ لے گی۔

خیال رہے کہ فلسطینی پاپولر فرنٹ کے رہ نما سامر العرابید کو حال ہی میں اسرائیلی فوج نے حراست میں لیا تھا۔ گرفتاری کے بعد اس پر تشدد کے آخری حربے استعمال کیےگئے جس کے نتیجے میں قیدی رہ نما ہوش کھو بیٹھا تھا۔ اس کے بعد اسے علاج کے لیے اسپتال لے جایا گیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی