دوسری جانب حالیہ انتخابات میں یہودت ھتوراہ کو پچھلے انتخابات کی نسبت 7 نشستیں کم ملی ہیں۔ دیگر جماعتوں کی حاصل کردہ نشستوں کی تعداد میں کوئی کمی بیشی نہیں ہوئی۔
اسرائیلی مرکزی الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے نتائج کے مطابق حتمی اور سرکاری نتائج سامنے آنے کے بعد نیتن یاھو کی جماعت لیکوڈ کی نشستوں کی تعداد 32 ہوگئی ہے۔ "یہودت ہتورا” کو مزید سات سیٹوں پر ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ اپریل میں لیکوڈ پارٹی کی نشستوں کی تعداد 35 تھی اور موجودہ الیکشن میں اس کو تین سیٹیں کم ملی ہیں۔
کاحول لاوان نے 33 نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔ عرب اتحاد نے 13 ،شاش 9 ، یسرایل بیٹینو نے 8 نشستیں ، رائٹ الائنس نے 7 نشستیں ، مزدور گیشر اتحاد نے 6 نشستیں حاصل کیں۔ "ڈیموکریٹک کیمپ” نے پانچ نشستیں جیت لیں۔
مرکزی الیکشن کمیشن نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ نشستوں کی تقسیم میں تبدیلی "حالیہ دنوں میں کیے جانے والے سخت امتحان اور کنٹرول کے طریقہ کار” کو ظاہر کرتی ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق چھ بیلٹ بکس میں دھوکہ دہی اور دھاندلی کا پتہ چلا ہے۔
الیکشن کمیشن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ فریڈیس گاؤں میں سے ایک ایک پولنگ مرکز پر ایک غیرمتعلقہ شخص نے خود کو الیکشن کمیشن کا نمائندہ ظاہر کرکے وہاں پرموجود عملے کو باہر نکال دیا اوراپنی مرضی سے اس نے بیلٹ بکس میں ووٹ ڈالے۔ اس شخص نے 156 بھوگس ووٹ ڈالے تاہم اس کی نشاندہی کرلی گئی ہے۔