جمعه 15/نوامبر/2024

اسرائیل مسجد اقصیٰ کو تقسیم کرنا چاہتا ہے:حماس

جمعہ 6-ستمبر-2019

اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’نے کہا ہے کہ اسرائیل مسجد اقصیٰ کو زمانی اور مکانی اعتبار سے تقسیم کرنا چاہتا ہے۔ مسجد اقصیٰ میں یہودی بلوائیوں کی طرف سے دھاوے بولنے کے دوران ان کی مکمل سرپرستی اور معاونت اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ اسرائیل کھلے عام مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کی ریاستی سرپرستی کررہا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے سیاسی شعبے کے سینیر رکن حسام بدران نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی داخلی سلامتی کے وزیر گیلاد اردان کی طرف سے یہودی آباد کاروں کو قبلہ اول میں داخل ہونے کی اجازت دینے کا مطالبہ مسجد اقصیٰ کی زمانی اور مکانی تقسیم کی سازشوں کوآگے بڑھانے کی کوشش ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مسجد اقصیٰ کے دفاع کے لیے عوامی احتجاج، فلسطینیوں کی مزاحمتی اور فدائی کارروائیوں کو سمجھنے میں صہیونی ریاست کی قیادت مکمل طور پرناکام ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی قوم کی طرف سے قبلہ اول کے دفاع کے لیے تحریک اس امر کا اظہار ہے کہ فلسطینی قوم قبلہ اول کے دفاع کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے اور دفاع قبلہ اول کے لیے جان ومان سمیت ہرطرح کی قربانی دینے کے جذبے سے سرشار ہے۔

حسام بدران کا کہنا تھا کہ ہرسطح پر ناکام اور نا مراد صہیونی لیڈر اور اس کی انتہا پسند جماعتیں  مسجد اقصیٰ کو تقسیم کرنا چاہتی ہیں مگر فلسطینی قوم دشمن کی ایسی کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دےگی۔

دوسری جانب حماس کے رہ نما فتحی القرعاوی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیلی داخلی سلامتی کے وزیر گیلاد اردان کا مسجد اقصیٰ کو زمانی مکانی طورپر تقسیم کرنے کا مطالبہ صہیونی ریاست کی مجموعی فکر اور مسجد اقصیٰ کے حوالے سے دشمن کے مذموم عزائم کی عکاسی کرتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی ریاست ایک عرصے سے مسجد اقصیٰ کو تقسیم کرنے کی سازشوں کوآگے بڑھانے کے لیے حالات سازگار کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی