فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں نے اسرائیلی جیل میں بلا جواز انتظامی حراست کے خلاف مسلسل 60 دن سے بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی رہ نما حذیفہ حلبیہ کی زندگی کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حلبیہ کی بھوک ہڑتال کو دو ماہ ہوچکے ہیں اور طویل بھوک ہڑتال کے باعث اس کی زندگی کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ حذیفہ حلبیہ کی بھوک ہڑتال ختم کرنے کے لیے اسرائیلی حکام کی طرف سے کسی قسم کی یقین دہانی نہیں کرائی گئی بلکہ اسے حالات کےرحم وکرم پرچھوڑ دیا گیا ہے جس کے نتیجے میں اس کی زندگی کوخطرہ لاحق ہے۔
کلب برائے اسیران کے مطابق حذیفہ حلبیہ سمیت 8 فلسطینی قیدی اس وقت انتظامی قید کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال کررہےہیں۔ احمد غنام 48 دن، سلطان خلوف 44، اسماعیل علی 38، طارق قعدا 31، ناصرا لجدع 24،ثائر حمدان 19، فادی الحروب 18، ھمام ابو رحمہ الریماوی 5 دن سے مسلسل بھوک ہڑتال کررہےہیں۔
خیال رہے کہ اسرائیلی زندانوں میں انتظامی حراست کی پالیسی کے تحت 500 فلسطینی پابند سلاسل ہیں۔ یہ تمام فلسطینی بے گناہ ہیں اور نہیں بغیر کسی وجہ کے مسلسل حراست میں رکھا گیا ہے۔