اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ نے کہا ہےکہ فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس شہر میں دو فلسطینی نوجوانوں کا اسرائیلی پولیس پر فدائی حملہ صہیونی فوج کی ریاستی دشت گردی کا رد عمل ہے۔ اسرائیلی فوج کی طرف سے جارحیت اور دہشت گردی میں جتنا اضافہ ہوگا فلسطینیوں کی طرف سے فدائی حملوں کی شکل میں اتنا ہی شدید رد عمل سامنے آئے گا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بیت المقدس میں فلسطینی نوجوانوں کا چاقو سے قابض پولیس اہلکاروں پر حملہ صہیونی دشمن کے لیے پیغام ہے۔ فلسطینی قوم کی نئی نسل قبلہ اول کے دفاع سے غافل نہیں بلکہ وہ القدس کو یہودیانے اور مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کی صہیونی سازشوں کو ناکام بنانے کےلیے جانیں نچھاور کرنے کے لیے تیار ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مسجد اقصیٰ فلسطینی قوم کے لیے سرخ لکیر ہے اور صہیونیوں کو اس سرخ لکیر کوعبور کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
خیال رہے کہ دو روز قبل پرانے بیت المقدس میں دو فلسطینی نوجوانوں نے اسرائیلی پولیس اہلکاروں پر چاقو سے حملے کی کوشش کی تھی۔ اس پر قابض پولیس نے فائرنگ کرکےایک فلسطینی نوجوان کو شہید اور دوسرے کو زخمی کردیا تھا۔
حماس نے اس کارروائی کو فدائی حملہ قرار دیتے ہوئے اسے دشمن کی جارحیت کے جواب میں فلسطینی قوم کا فطری رد عمل قرار دیا ہے۔