فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے مسلط کردہ محاصرے کے خلاف قائم کمیٹی کے چیئرمین جمال الخضری نے کہا ہےکہ اسرائیلی ناکہ بندی کے نتیجے میں غزہ کو ماہانہ 70 ملین ڈالر کا نقصان پہنچ رہا ہے۔ صنعتی اور تجارتی شعبہ سب سے زیادہ متاثر ہو رہا ہے۔
جمال الخضری نے ایک تقریب سے خطاب میں کہا کہ غزہ کی پٹی پراسرائیل کی طرف سے مسلط کردہ محاصرہ بے روزگاری، غربت، اقتصادی ابتری اور دیگر مسائل کا موجب بن رہا ہے۔ اس کے علاوہ فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتی بھی اقتصادی بحران کو گھمبیر کررہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کارخانے، ورکشاپیں، تجارتی مراکز کاروباری حضرات کو ایک بڑے خسارے کا سامنا ہے۔ 14 سال سے غزہ کی 3500 ورکشاپس، کارخانے اور تجارتی مراکزبند ہیں۔
جمال الحضری کاکہنا تھا کہ غزہ پر اسرائیل کی مسلط کردہ پابندیوں کے باعث بے روزگاری اور غربت کی شرح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ غربت کی شرح 85 فی صد تک پہنچ چکی ہے جب کہ بے روزگاری کا تناسب 60 فی صد ہے۔ غزہ پر اسرائیلی ریاست کی مسلط کردہ پابندیوں کے باعث فی کس آمدن اوسطا دو ڈالر سے کم ہوگئی ہے۔