قابض اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے توسیع پسندانہ عمل کو آگے بڑھاتے ہوئے مقبوضہ مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ میں ‘بیت ایل’ یہودی کالونی میں یہودی آباد کاروں کے لیے مزید 650 گھروں کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھ دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق کچھ عرصہ قبل اسرائیلی حکومت نے ‘بیت ایل’ یہودی کالونی میں 296 گھروں کی تعمیر کی منظوری دی تھی مگر اب ان کی تعداد بڑھا کر 650 کردی گئی ہے۔
یہاں پر ان یہودی آباد کاروں کو بسایا جائے گا جنہیں سنہ 2012ء کو ‘اولبانا’ اور 2015ء کو ‘دارینوف’ یہودی کالونیوں سے نکالا گیا تھا۔ اسرائیلی حکومت نے اعلان کیا تھا کہ وہ خالی کی گئی یہودی کالونیوں کے بدلے مزید کالونیاں تعمیر کرے گی اوریہودیوں کو بسائے گی۔
عبرانی ٹی وی چینل 12 کی رپورٹ کے مطابق نیتن یاھو کی حکومت نے گذشتہ روز غرب اردن میں ایک اسرائیلی فوجی کے قتل کے واقعے کے بعد یہودی آباد کاری کے عمل میں مزید تیزی لانے کے احکامات دیے ہیں۔
خیال رہے کہ حال ہی میں اسرائیلی حکومت نے غرب اردن اور بیت المقدس میں یہودی آباد کاروں کے لیے 2300 گھروں کی تعمیر کا اعلان کیا تھا۔ عالمی سطح پر اسرائیلی ریاست کے اس اعلان کی شدید مذمت کی گئی تھی۔