فلسطینی قوم کی نسل کشی میں عملا شریک ہونے والے صہیونی فوجیوں کو اعزازات سے نوازے جانے کے بعد مذہبی طورپر اس جرم میں پیش پیش یہودی ربیوں ک بھی ایوارڈ دیے جا رہے ہیں۔
کثیرالاشاعت عبرانی اخبار’ہارٹز’ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ فلسطینیوں کے قتل اور ان کی نسل کشی پر اکسانے والے انتہا پسند یہودی ربی ‘یتزحاق گینیزبرگ’ کو وزارت تعلیم کی طرف سے ‘تورات وحکمت’ ایوارڈ سے نوازا جائے گا۔ انہیں یہ ایوارڈ آئندہ جمعرات کو دیا جائے گا۔
عبرانی اخبار کے مطابق گینیزبرگ کو فلسطینیوں پر دہشت گردانہ حملوں کا پرزور حامی سمجھا جاتا ہے۔ سنہ 1994ء کو الخلیل شہر میں مسجد ابراہیمی میں نماز ادا کرنے والے 29 فلسطینیوں کو شہید کرنے والے عالمی دہشت گرد باروخ گولڈ چائن کو اس یہودی ربی کی طرف سے شاندار خراج تحسین پیش کیا گیا تھا۔ اس نے کہا کہ گولڈچائن نے اپنی مذہبی ذمہ داری پوری کی ہے۔