اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ نے یونانی حکومت پر زور دیاہے کہ وہ فلسطینی پناہ گزینوں کو اپنے ہاں داخل ہونے کی اجازت فراہم کرنے کے ساتھ ان کی معاشی مشکلات کے حل میں ان کی مدد کرے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے پناہ گزین اور سمندر پار امور کی طر سےجاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ شام میں جنگ سے فرار اختیار کرکے 160 فلسطینی یونان کی سرحد پرپہچنے ہیں مگرانہیں روک دیا گیا ہے۔ انہیں روکنا باعث تشویش ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یونان کے جزیرہ روڈوس میں فلسطینی پناہ گزینوں کو بدترین مشکلات کا سامنا ہے۔ انہیں وہاں بجلی، صحت اور دیگر کسی قسم کی بنیادی سہولت میسر نہیں جب کہ ہرطرف بڑی تعداد میں زہریلے کیڑے مکوڑوں کے خطرات ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینیوں کو جس مقام پر ٹھہرایا گیا ہے وہ ماضی میں سوروں کا سلاٹر ہائوس رہا ہے۔ یونان میں موجود فلسطینی پناہ گزینوں کو ادنیٰ درجے کے حقوق بھی میسر نہیں ہیں