فلسطین اور لبنان کے درمیان مذاکرات کے لیے قائم کردہ مشترکہ کمیٹی کےچیئرمین اور سابق فلسطینی وزیر حسن منیمنہ نے لبنانی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ فلسطینی پناہ گزینوں کے حوالے سے اعلان کردہ فیصلوںکو واپس لے۔ ان کا کہنا ہے کہ فلسطینی پناہ گزین لبنان میں غیرقانونی تارکین وطن نہیں بلکہ لبنان کے مہمان ہیں جنہیں لبنان کی حکومت نے اقوام متحدہ کے قانون کےمطابق قبول کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ایک بیان میں سابق فلسطینی وزیر کا کہنا ہے کہ لبنان میںموجود فلسطینی پناہ گزین قوانین کی پابندی کرتے ہیں۔ لبنانی حکومت کے لیےیہ مناسب نہیں کہ وہ لاکھوں فلسطینی پناہ گزینوں کو بے روزگار کرکے ان کے منہ سے نوالہ چھین لے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں لبنانی وزیر برائے محنت نے اعلان کیا تھا کہ ملک میں موجود تمام غیرقانونی لیبر کونکالنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ ان کے اس بیان کے بعد لبنان میں فلسطین میں پناہ گزینوں کی طرف سے شدید ردعمل ظاہر کیا گیا ہے۔
سابق فلسطینی وزیر نے لبنانی وزیر لیبر پر زور دیا کہ وہ فلسطینیوں کی حیثیت کا اداراک کریں۔ فلسطینیوں کو زبردستی ان کے ملک سے نکالا گیا۔ لبنان میں موجود فلسطینی قوم کا حصہ ہیں۔ فلسطینی پناہ گزین اپنے وطن واپسی کی جدو جہد جاری رکھیں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ فلسطینی پناہ گزینوں کو ان کے معاشی حقوق سے محروم نہیں رکھاجا سکتا۔