اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ نے لبنان کے وزیرلیبر کے اس بیان کو مسترد کردیا ہے جس میں انہوںنے ملک میںموجود نجی اداروں میں کام کرنے والے غیرملکیوں جن میں فلسطینی بھی شامل ہیں کو نکالنے کا اعلان کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق لبنان میں حماس کے مندوب احمد عبدالھادی نےایک بیان میں لبنانی وزیر برائے لیبر کمیل ابو سلیمان کے اس بیان کو مسترد کردیا جس میں انہوں نے فلسطینی پناہ گزینوں پر زور دیاتھا کہ وہ ملک میں کیام کرنا چاہتےہیں تو اس کا سرکاری سطح پراجازت نامہ حاصل کریں۔
قبل ازیں لبنانی وزیر برائے لیبر ابو سلیمان نے اپنے فلسطینی ہم منصب نصری ابو جیش کو ٹیلیفون کرکے کہا تھا کہ لبنان میں فلسطینی پناہ گزین محنت مزدوری کے لیے قانون کے مطابق اجازت نامہ حاصل کریں۔
لبنانی وزیر کے بیان کے رد عمل میں کہا کہ لبنان میں فلسطینی پناہ گزین اجنبی نہیں۔ انہوںنے قانون کے مطابق سیاسی پناہ لے رکھی ہے۔ حالات نے فلسطینیوں کو لبنان کی طرف ھجرت پرمجبور کیا۔ فلسطینیوں کی اس خصوصی حیثیت کی پورے لبنان میں قدر کی جاتی ہے۔
الھادی کا کہنا تھا کہ ہم نے لبنان کے سیاسی فریقوں سے مثبت باتیںسنی ہیں۔ لبنانی حکام کے ساتھ فلسطینی پناہ گزینوں کی محنت مزدوری اور کام کاج کے حق کے لیے بیروت کے ساتھ بات چیت جاری رکھے ہوئے ہیں۔
انہوںنے کہا کہ ہم فلسطینی اور لبنانی قومیں ایک ہی چھت کے تلے رہنےوالے ہیں۔ ہمیں ایک دوسرے سے دور کرنے اور آپس میں لڑائی کی کوششیں کامیاب نہیں ہوسکتیں۔