فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کی ناکہ بندی توڑںے کی عالمی مساعی کے ضمن میں فریڈم فلوٹیلا نے ایک بارپھر علاقے کی بحری ناکہ بندی توڑنے کے عزم کرتے ہوئے آئندہ سال امدادی بحری جہاز غزہ کی طرف روانہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی ناکہ بندی توڑنےکے لیے سرگرم بین الاقوامی کمیٹی کے چیئرمین زاھربیراوی نے لندن میں ایکم پریس بیان میں کہا کہ سنہ 2010ء کی طرز پر ایک بارپھرغزہ کی بحری ناکہ بندی توڑںے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ امدادی جہاز آئندہ سال غزہ کی پٹی کی طرف روانہ کیے جائیں گے۔
زاھر بیراوی نے کہا کہ غزہ کی بحری ناکہ بندی توڑنے کی دوسری بڑی کوشش آئندہ سال کی جائے گی جب کہ ناکہ بندی کو 13 سال ہوچکے ہوںگے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی طرف سے امدادی جہازوں پرحملوں کے خوف اور شب خون مارے جانےکے ڈر کے باوجود عالمی امدادی تنظیمیں اور شخصیات فریڈم فلوٹیلا کی طرز پر غزہ کی ناکہ بندی توڑنے کے لیے پرعزم ہیں۔
انہوںنے کہا کہ بہت سے انسانی حقوق کارکنوں، فلسطینیوں سے یکجہتی کرنے اور ان کی ابلاغی حمایت اور مدد کے لیے غزہ جانا چاہتے ہیں مگر مصری حکومت کی طرف سے انہیں غزہ جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی البتہ گذشہ چند ماہ کے دوران امدادی سامان غزہ لے جانےوالے چند امدادی قافلوں جن میں ‘سمائل فار مائل’ کے امدادی قافلے شامل ہیں کو غزہ جانے دیا گیا۔
ایک دوسرے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ غزہ کی ناکہ بندی توڑںے کے لیے امدادی سامان یورپی ملکوں اور اسکنڈینیوین ملکوںمیںجمع کیا جا رہا ہے۔