فلسطینی حکومت نے قابض صہیونی ریاست کی طرف سے نہتے اور کم سن فلسطینی بچوں کے وحشیانہ اور بے رحمانہ قتل عام کو صہیونیوں کی شدید نفسانی خواہش کا مظہر قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق رام اللہ میں فلسطینی حکومت کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہےکہ صہیونی عسکری ادارے اور ان کی لیڈرشپ فلسطینی بچوں کے قتل کے نشے کا شکار ہو چکی ہے۔ غزہ کی پٹی اور فلسطین کے دوسرے علاقوں میں ہونے والے پر امن مظاہروں پر فلسطینی بچوں کو ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت نشانہ بنایا جاتا ہے۔
فلسطینی حکومت کے ترجمان ابراہیم ملحم نے ایک بیان میں کہا کہ صہیونی ریاست کے ہاتھوں انسانی حقوق کی پامالیاں بین الاقوامی قوانین کے ساتھ کھیلنے اور فلسطینیوں کو اجتماعی سزا دینے کا کھلا ثبوت ہیں۔
ترجمان نے خبردار کیا کہ فلسطینیوں پرمظالم ڈھانے میں اسرائیل کو امریکا کی مکمل پشت پناہی اور معاونت حاصل ہے اور وہ مل کر فلسطینیوں پر ظلم ڈھا رہے ہیں۔
خیال رہے کہ جمعہ کی شام اسرائیلی فوجیوںنے غرب اردن کےعلاقے کفر قدوم میں ایک ریلی پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 9 سلاہ عبدالرحمان اشتیوی سمیت متعدد فلسطینی زخمی ہوگئے۔ عبدالرحمان اشتیوی کے سر میں گولی لگی جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگیا۔ اسے شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا ہے جہاں اس کی حالت خطرے میں بیان کی جاتی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹروں نے اشتیوی کے سر کی سرجری کی ہے اور اس کے سرمیں 50 زخم آئے ہیں۔ فلسطینی حکومت کے ترجمان نے ایک بچے کو نشانہ بنانے کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے فلسطینی بچوں کو باقاعدہ نشانہ بنانے کی کوشش قرار دیا۔