فلسطینی پارلیمنٹ کے ڈپٹی اسپیکر ڈاکٹر احمد بحر نے کہا ہے کہ تحریک فتح اور فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کی ہٹ دھرمی کے نتیجے میں مصالحتی عمل متاثر ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ میں ایک تقریب سے خطاب میں ڈاکٹر بحرنے کہا کہ تحریک فتح، محمود عباس اور ان کی قائم کردہ وزیراعظم محمد اشتیہ کے زیرقیادت حکومت قومی مصالحتی عمل میں تعطل کا باعث ہے۔
انہوں نے مقبوضہ مغربی کنارے میںفلسطینی اتھارٹی کے ماتحت سیکیورٹی اداروں کی جانب سے سیاسی کارکنوں کی بے رحمانہ پکڑ دھکڑ، غزہ کے حوالے سے اختیار کردہ فلسطینی اتھارٹی کی انتقامی پالیسی، شہداء اور اسیران کے اہل خانہ کے الائونسز کی بندش کی شدید مذم کی۔
انہوں نے کہا کہ قومی اجماع، اہم ایشوز اور فلسطینی قوم کےدیرینہ مطالبات کے معاملے میںتحریک فتح اپنی من مانی پالیسی پرعمل پیراہے جس کے باعث فتح قوم سے کٹ گئی ہے۔
انہوںنے کہا کہ فلسطینی مزاحمت کا مستبقل روشن قوم کا اہم نعرہ ہوگا جبکہ امریکا اور اسرائیل کی گود میںبیٹھنے والوں کو ناکامی اور شرمندگی کے سوا کچھ نہیں ملے گا۔
فلسطینی پارلیمنٹ کےڈپٹی اسپیکرڈاکٹر احمد بحر نے فلسطینی اتھارٹی اور عرب ممالک کی طرف سے صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات کےقیام کی کوششوں کو مسترد کردیا اور کہا کہ عرب ممالک کو فلسطینی قوم کے دیرینہ حقوق اور مطالبات کا ساتھ دینا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکا ایک عرب اتحاد کے خلاف دوسرا عرب اتحاد قائم کررہا ہے۔ امریکا کا اصل مقصد عرب اقوام کے اجتماعی موقف کو ریزہ ریزہ کرنا اور قضیہ فلسطین کے حل کے لیے ہونےوالی کوششوں کو نقصان پہنچانا ہے۔