دُنیا بھر میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک، واٹس ایپ اور انسٹاگرام کی سروسز متاثر ہوئی ہیں جس کی وجہ سے صارفین کو کچھ مخصوص فیچرز جیسے کہ تصاویر اور ویڈیوز دیکھنے میں مشکل در پیش آ رہی ہے۔ فیس بک نے اس حوالے سے کہا ہے کہ وہ صارفین کو پیش آنے والے مسائل سے آگاہ ہے اور ’ان کو جلد از جلد دور کرنے کے لیے کام کیا جارہا ہے۔‘
فیس بک کی مرکزی سروس، اس کی پیغام رسانی کی دو ایپس اور تصاویر شیئر کرنے کی سائٹ انسٹاگرام کے دنیا بھر میں اربوں صارفین ہیں۔
اس کے مدمقابل پلیٹ فارم ٹوئٹر کو بھی کچھ ایسے ہی مسائل کا سامنا ہے جہاں کچھ صارفین کو میسیجز بھیجنے اور نوٹیفیکیشن موصول کرنے میں مشکلات درپیش آ رہی ہیں۔
کمپنی نے اس خلل کے لیے معذرت کرتے ہوئے ٹویٹ کی ہے ’ہمیں فی الحال ڈی ایم (ڈائریکٹ میسیجز) پہنچانے اور نوٹیفیکشنز میں مسائل کا سامنا ہے۔‘’ہم اس پر کام کر رہے ہیں اور کسی بھی اپ ڈیٹ کی صورت میں ہم آپ کو جلد آگاہ کریں گے۔‘
واٹس ایپ صارفین بھی مختلف مقامات پر تصاویر، ویڈیوز اور وائس پیغامات بھیجنے سے قاصر ہیں، تاہم ٹیکسٹ پیغامات بھیجے جا رہے ہیں۔
فیس بک کی میسجنر ایپ جس کو الگ سے انسٹال کیا جاتا ہے وہ بھی اس بندش سے متاثر ہوئی ہے۔
اس سے قبل مارچ میں بھی فیس بک اور انسٹا گرام کی خدمات متاثر ہوئیں تھی اور فیس بک کو اپنی تاریخ کی بدترین بندش کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
دنیا بھر میں فیس بک صارفین کی تعداد 2.3 ارب جبکہ انسٹاگرام صارفین کی تعداد ایک ارب ہے۔ٹوئٹر پر واٹس ایپ، فیس بک ڈاؤن اور انسٹاگرام ڈاؤن کے ہیش ٹیگ ٹرینڈ کر رہے ہیں۔ جہاں کچھ صارفین نے تو اس بندش پر پریشانی کا اظہار کیا ہے لیکن زیادہ تر نے دلچسپ قسم کے تبصرے کیے ہیں۔