اسرائیلی اخبارات کے مطابق گذشتہ برس غزہ میں اسرائیلی فوج کی اسپیشل یونٹ کے اہلکاروں کی القسام بریگیڈ کے خلاف کی گئی ایک ناکام فوجی کارروائی کے ذمہ دار انٹیلی جنس عہدیدارو کو عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔
عبرانی اخبار’یدیعوت احرونوت’ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کی ‘سیرٹ مٹکا’ یونٹ کے سربراہ اور غزہ کے جنوبی علاقے خان یونس میں ایک کمانڈوکارروائی میں ناکامی پرسخت تنقید اور دبائو کے بعد عہدہ چھوڑ گئے ہیں۔
عبرانی ٹی وی چینل کے مطابق اسرائیلی فوجیوںاور انٹیلی جنس اہلکاروں نے نومبر 2018ء کو غزہ میں ایک کمانڈو ایکشن کے دوران اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کے کمانڈر کو زندہ گرفتار کرنے کی کوشش کی گئی مگر فلسطینی مجاھدین نے صہیونی فوجیوں کا مقابلہ کرتے ہوئے آپریشن کے انچارج ایک کرنل سمیت تین فوجی افسروں کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔
عبرانی خبار نے مستعفی ہونےوالے فوجی بریگیڈیئر کی شناخت ظاہر نہیں کی تاہم لکھا ہے کہ وہ خان یونس آپریشن میں انٹیلی جنس کے شعبے کا انچارج تھا۔ اسے آرمی چیف جنرل آویف کوحافی نے اپنے دفتر میں طلب کیا اور اس کا عہدہ کم کردیا۔ اس کے بعد اس نے خود ہی اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے