عراق کےشمال میں واقع موصل ڈیم میں پانی کی کمی کے باعث ڈیم میں پانی کی سطح نیچے جانے سے ایک پراسرار اور قدیم تہذیب کے آثار سامنے آئے ہیں۔ ماہرین آثار قدیمہ وارضیات بھی ان آثار کے بارے میں نہیں جاتے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ان کے لیے موصل ڈیم کے اندر کسی پرانی تہذیب کے آثار کی موجودگی حیران کن ہے۔
موصل ڈیم میں پانی کی مقدار کم ہونے سے پانی کی سطح بہت نیچے چلی گئی جس نے اس پرانی تہذیب کے آثار نمایاں کردیے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق موصل ڈیم میں دریائے دجلہ کے کنارے پرانے اور پراسرار آثار سامنے آئے ہیں جنہوںنے عراقی ماہرین کو حیران کر دیا۔
تاہم ان آثار کے بارے میں جان کاری کے لیے ماہرین آثار قدیمہ کو زیادہ وقت نہیں مل سکا کیونکہ پانی تیزی کے ساتھ بلند ہوتا گیا تاہم آئندہ موسم سرما میں پانی کی قلت کے بعد ایک بارپھران آثار قدیمہ کے سامنے آنے کا امکان ہے۔ موصل ڈیم میں سامنے آنے والے آثار قدیمہ میں گھروں کی شکلوں مقامات دکھائی دیے گئے ہیں۔ مختصر وقت میں وہاںپرکھدائی کے دوران نیلے اور سرخ رنگ کی دیواریں ملی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طرح کی عمارتیں دو ہزار سال قبل مسیح کی ہوسکتی ہیں۔ تاہم اس دور کے آثار قدیمہ اب زیادہ محفوظ نہیں رہے ہیں۔