فلسطینی اتھارٹی کی جیل میں سیاسی بنیادوں پر قید کی گئی دینی مدرسے کی معلمہ آلاء بشیر کی والدہ نے اپنی بیٹی کے ساتھ ہونے والے برتائو پر سخت غم وغصے کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ آلاء بشیر کو فلسطینی اتھارٹی کی جیل میں منظم بلیک میلنگ اور سنگین نتائج کی دھمکیوں کا سامنا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق سیاسی بنیادوں پر گرفتار آلاءبشیر کی والدہ نے کہا میری بیٹی کو عباس ملیشیا کی طرف سے سخت دبائو اور بلیک میلنگ کا سامنا ہے۔ عباس ملیشیا اور فلسطینی اتھارٹی کی پولیس آلاء پر دبائو ڈال رہی ہے تاکہ وہ بھوک ہڑتال ترک کر دے تاہم آلاء نے دوران حراست بھوک ہڑتال ختم کرنے کی دھمکیاں مسترد کر دی ہیں۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق آلاء بشیر کی والدہ نے فلسطینی پارلیمنٹ کے ڈپٹی اسپیکر احمد بحر سے ٹیلیفون پر بات چیت کی اور اپنی بیٹی کی فلسطینی اتھارٹی کی قید میں غیرقانونی حراست کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔
اس موقع پر احمد بحر نے آلاء بشیر کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا اور کہا آلاء فلسطینی قوم کے جذبہ آزادی کی توانا آواز ہے۔
خیال رہے کہ آلاء بشیر کو عباس ملیشیا نے غرب اردن سے ماہ صیام کے دوران اس کے مدرسے پر چھاپہ مار کارروائی کے دوران حراست میں لے لیا تھا۔ اسے 34 دن قید میں رکھنے کے بعد چند روز قبل رہا کیا گیا اور چار دن بعد دوبارہ حراست میں لے لیا گیا تھا۔
عباس ملیشیا کی طرف سے آلاء بشیر پر فرقہ واریت اور بعض دوسرے نام نہاد اور جعلی الزامات عاید کیے گئے ہیں تاہم آلاء اور اس کے خاندان نے فلسطینی اتھارٹی کے تمام الزامات مسترد کر دیے ہیں۔