فرانس کی آئمہ وعلماء کونسل نے ایک سرکردہ مذہبی رہ نما حسن شلغومی کے متنازع دورہ اسرائیل کی فلسطینی مذہبی اور اسلامی حلقوں کی طرف سے شدید مذمت کی گئی ہے۔ فرانس کی آئمہ کونسل نے حسن شلغومی کے دورہ اسرائیل اور صہیونی فوجیوں سے ملاقات کی شدید مذمت کرتے ہوئے ان کے ساتھ لاتعلقی کا اظہار کیا ہے۔
کونسل کا کہنا ہے کہ حسن شلغومی نے صہیونی ریاست کا متنازع دورہ کر کے اپنی ساکھ کو نقصان پہنچایا ہے۔ انہوں نے نہ صرف صہیونی ریاست کا دورہ کیا بلکہ صہیونی فوجیوں کے ساتھ ملاقات کر کے ان کے ساتھ سیلفیاں بھی بنائیں۔
خیال رہے کہ حسن شلغومی نے حال ہی میں اسرائیل کا دورہ کیا اوراسرائیلی فوجیوں کے ساتھ ملاقاتیں کیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ فرانس کی علماء کونسل کے چیئرمین ہیں اور چیئرمین کی حیثیت سے وہ اسرائیلیوں کی پر زور حمایت کرتے ہیں۔
ادھر پیرس میں علماء و آئمہ کونسل کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حسن شلغومی اجرتی قاتل ہیں۔ ان کا کونسل کے ساتھ کوئی تعلق نہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ حسن شلغومی نہ صرف ایک اجرتی قاتل ہیں بلکہ وہ صہیونیوں کی پروردہ شخصیت ہیں جو اسرائیلی انٹیلی جنس اداروں کے ساتھ تعاون کرتے ہیں۔ ان کے فرانسیسی خفیہ اداروں کے ساتھ بھی گہرے روابط ہیں۔
کونسل کے رکن عبدالحکیم الصفریوی نے ایک بیان میں کہا کہ آئمہ کونسل سنہ 1994ء میں قائم کی گئی تھی جس میں فرانس کے علاوہ بیلجیم اورہالینڈ کے 110 علماء شامل تھے۔ یہ تمام فلسطینی علماء اسلام کی 14 صدیوں سے جاری اسلامی کی اصل تعلیمات کر کاربند ہیں جب کہ حسن شلغومی کا علماء کونسل کے ساتھ کوئی تعلق نہیں۔