چهارشنبه 30/آوریل/2025

غزہ:اسرائیلی فوج نے مظاہرے میں شریک سینیر جرمن صحافی کو گولی ماردی

اتوار 16-جون-2019

اسرائیلی فوج نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں ایک احتجاجی مظاہرے میں شریک سینیر جرمن صحافی  اور مشہور مصنف ‘یورگن ٹوڈ نوھوور’ کو غزہ کی پٹی کی مشرقی سرحد پر نکالی گئی پرامن ریلی میں شرکت کے دوران گولی مار دی جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوئے ہیں۔

جرمن صحافی فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے حال ہی میں غزہ پہنچے تھے جہاں‌انہوں‌نے غزہ کی مشرقی سرحد  پر جمع ہونے والے فلسطینی مظاہرین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا  اور ریلیوں میں شرکت کی۔ جمعہ کے روز اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے غزہ کی سرحد پر 46 فلسطینی زخمی ہوگئے تھے۔

خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے 30 مارچ 2018ء‌سے غزہ کی سرحد پر فلسطینی مظاہرین کو کچلنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ قابض فوج کے ریاستی تشدد کے باعث اب تک 300 کے قریب نہتے فلسطینی مظاہرین شہید اور ہزاروں کی تعداد میں زخمی ہوچکےہیں۔

جمعہ کے روز غزہ کی سرحد پر جمع فلسطینی مظاہرین پرقابض فوج نے اندھا دھند گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں جرمن صحافی ٹوڈ نھوور کی کم میں‌گولی لگی اور وہ شدید زخمی ہوگئے۔اس وقت انہوں‌نے ایک کتبہ اٹھا رکھا تھا جس پر ‘اے اسرائیلیو فلسطینیوں کے ساتھ وہی سلوک کرو جیسا تم اپنے ساتھ کرنا چاہتے ہو’ کا مطالبہ تحریر کررکھا تھا۔

خیال رہے کہ جرمن صحافی اور دانشور ٹوڈ نھوور کو عرب ممالک کی آمریت ، امریکا اور اسرائیل کے مطالم کا دشمن سمجھا جاتا ہے۔ وہ امریکا کی طرف سےعراق اور افغانستان سمیت دنیا کےدوسرے ملکوں پر مسلط کی گئی جنگوں کے سخت ناقد رہےہیں۔ انہوں نے سابق عراقی صدر صدام حسین بھی ملاقات کی تھی۔
ٹوڈ نھوفرافغانستان میں جنگ سے متاثرہ لوگوں کے لیے فنڈز جمع کرنے میں پیش پیش رہےہیں۔

 

مختصر لنک:

کاپی