قابض اسرائیلی فوج کی بھاری نفری نے آج ہفتے کے روز عسقلان جیل پر دھاوا بولا اور جیل میں گھس کر قیدیوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ ان کے کمروں میں گھس کر سامان کی توڑ پھوڑ کی۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق ‘کلب برائے اسیران’ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کی طرف سے جیل پر دھاوا ایک ایسے وقت میں بولا گیا ہے جب کل 16 جون بہ روز اتوار فلسطینی شہری اجتماعی بھوک ہڑتال شروع کر رہے ہیں۔
صہیونی فوج کی طرف سے جیل پر دھاوے کا مقصد اسیران کو زدو کوب کرنا اور قیدیوں کو بھوک ہڑتال سے روکنا ہے۔
کلب برائے اسیران کے مطابق اسیران کی طرف سے بھوک ہڑتال روکنے نہ کرنے کے لیے مطالبات کی فہرست پیش کی ہے۔ ان مطالبات میں جیل پر فوجی کمانڈوز کے دھاووں، مسلح دہشت گردی کی روک تھام، اسیران پر عاید کردہ پابندیوں کے خاتمے، مریض اسیران جن میں باسل النعسان ، یاسر ربایعہ، ھیثم حلس اور محمد براش کو فوری علاج کی سہولت فراہم کرنا، ڈاکٹروں کو جیلوں کے دورے اور قیدیوں کے معائنے کی اجازت دینا، جیلوں میں قیدیوں پر تشدد کا سلسلہ بند کرنا اور جاسوسی کے لیے لگائے گئے آلات اور جیمرز ختم کرنا شامل کرنا، قیدیوں کو کپڑے فراہم، کرنا، کتب کی فراہمی، کینٹین سے قیدیوں کو مرضی کے مطابق خریداری کی اجازت دینا، دن کے اوقات میں ‘فورہ’ کی مدت بڑھانا، گرمیوں میں دن کے اوقات میں ٹھنڈے پانی کی فراہمی، قیدیوں کو غیرمشروط اور بلا قیود پھل اور سبزیاں خرید کرنے کی اجازت دینا شامل ہے۔