اسرائیل کےداخلی سلامتی کےوزیر گیلاد اردان نے صہیونی ریاست کے بائیکاٹ کے لیے سرگرم بین الاقوامی تحریک "بی ڈی ایس” کی سرگرمیوں کو غیرموثر بنانے کےلیے اسرائیل کے بدنام زمانہ خفیہ ادارے’ موساد’ سے مدد مانگ لی ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق داخلی سلامتی کے وزیر نے اسرائیل کے عالمی سطحپر جاری بائیکاٹ تحریک کے خلاف موساد کے عہدیداروں اور اس کے سربراہ یوسی کوھین سے مشاورت شروعکی ہے۔
عبرانی اخبار’ہارٹز’ کے مطابق سنہ 2018ء کے دوران گیلاد اردان کی ذاتی ڈائری سے ملنے والی معلومات سے اندازہ ہوتا ہے کہ وہ صہیونی ریاست کے بائیکاٹ کے لیےکام کرنے والی عالمی تحریک کے حوالے سے موساد کی قیادت کے ساتھ رابطے میں رہے ہیں۔
اخباری رپورٹ کے مطابق گیلاد اردان اور یوسی کوھین سمیت موساد کے سینیر عہدیداروں اور داخلی سلامتی کےعہدیداروں کے درمیان رابطے پائے گئے ہیں۔ حال ہی میں گیلاد اردان اور یوسی کوھین کےدرمیان ایک ملاقات ہوئی جس میں ‘بی ڈی ایس’ کی سرگرمیوں کی روک تھام کے لیے اقدامات پر اتفاق کیا گیا۔
اخبار کے مطابق اسرائیلی وزارت پلاننگ نے سیکیورٹی اداروں اور حکومت کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون پر فخر کا اظہارکیا تاہم سیکیورٹی اداروں اور اسرائیلی وزارتوں کےدرمیان باہمی تعاون کو صیغہ راز میں رکھا گیا ہے۔ دونوں فریقین کے درمیان تعاون اور خفیہ رابطہ کاری کو سامنے نہ لانے کا مقصد بی ڈی ایس تحریک کے خلاف کی جانے والی منصوبہ بندی کو موثربنانا ہے۔ اگر یہ بات منظرعام پرآتی ہے کہ اسرائیلی کابینہ اور ‘موساد’ جیسے اداروں کے درمیان رابطے موجود ہیں تو اس کے بی ڈی ایس کے خلاف اسرائیلی منصوبہ بندی متاثر ہوسکتی ہے۔