فلسطین میں اسیران کے حقوق کے لیے کام کرنے والے ایک ادارے کی طرف سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صہیونی زندانوں میں قید 250 فلسطینی بچے عید الفطر پر نئے کپڑوں اور دیگر ضروریات سے محروم ہیں۔ صہیونی حکام جنیوا معاہدے اور بین الاقوامی اصولوں کی صریح خلاف ورزی کرتے ہوئے فلسطینی بچوں کے حقوق کی پامالی کے مرتکب ہو رہے ہیں۔
فلسطینی اسیران اسٹڈی سینٹر کے ڈائریکٹر رافت حمدونہ نے ایک بیان میں بتایا کہ صہیونی جیل انتظامیہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت اسیر فلسطینی بچوں کے حقوق کی پامالی کے مرےکب ہو رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صہییونی حکام قیدیوں کے حوالے سے وضع کردہ تمام بین الاقوامی اصولوں کو پامال کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا عیدوں کے مواقع فلسطینی اسیران اور ان کے اہل خانہ کے دلوں پر چھریاں چلانے کے مترادف ہے۔ اسرائیلی زندانوں میں ہزاروں فلسطینی قید ہیں جن میں سیکڑوں بچے اور خواتین ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اسرائیلی زندانوں میں 5700 فلسطینی پابند سلاسل ہیں جن میں 250 بچے اور 50 کے قریب خواتین ہیں جو عید کی خوشیوں سے محروم ہیں۔ ان شہریوں، قید خواتین اور بچوں کے اہل خانہ بھی اپنے پیاروں کے غم اور دکھ میں ان سے دور عید کرنے پر مجبور ہیں۔