چین کی عالمی شہرت یافتہ ٹیکنالوجی کمپنی ‘ہواوے’ کو امریکا اور چین کے درمیان جاری غیر اعلانیہ تجارتی جنگ میں کلیدی حیثیت حاصل ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ھواوے پر تنقید کرنے کے ساتھ ساتھ کمپنی کو چین کے ساتھ تجارتی معاہدوں کا جزو قرار دیتے ہیں۔ ان کی کوشش ہے کہ ہواوے کو چین کے ساتھ مذاکرات میں ایک پتے کے طور پر استعمال کیا جائے، حالانکہ وہ کمپنی کو ‘حد درجہ خطرناک’ قرار دے چکے ہیں۔
ھواوے کمپنی کے چیئرمین رین زھنگوی نے بلومبرگ ٹی وی کو دیےگئے ایک انٹرویو میں کہا کہ اس میں شبہ نہیں کہ ‘ھواوے’ چین اور امریکا کےدرمیان تجارتی معاہدے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے انہیں متعدد بار فون کیا مگر انہوں نے امریکی فون کال نظر انداز کی۔ نیز وہ آئندہ بھی ایسا ہی کریں گے۔
خیال رہے کہ امریکا نے چین کی ٹیکنالوجی کمپنی ھواوے کو بلیک لسٹ کر رکھا ہے۔ امریکی حکومت کی اجازت کے بغیر ھواوے امریکا میں کاروبار کرنے کی مجاز نہیں۔
مسٹر رین نے کہا کہ امریکا نے ماًضی میں بھی ہماری مصنوعات کم ہی خرید کی ہیں۔ اگر امریکا مستقبل میں ہماری مصنوعات خریدنے کی کوشش بھی کرے گا تو ہم اسے فروخت نہیں کریں گے، ہم ٹرمپ کو نظر انداز کریں گے۔