خلیجی ریاست بحرین کی 19 قومی تنظیموں اور اداروں نے جون کے آخرمیں منامہ میں امریکی دعوت پر منعقد کی جانے والی عالمی اقتصادی کانفرنس کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق ‘قومی اقدام’ برائے اسرائیلی بائیکاٹ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ منامہ میں 25 اور 26 جون کو منعقد ہونےوالی عالمی اقتصادی کانفرنس کا مقصد فلسطینی قوم کے بنیادی حقوق اور دیرینہ مطالبات کی نفی کرنا ہے۔ یہ کانفرنس فلسطین دشمنی پر مبنی ہے جو بحرینی عوام کے کسی بڑے صدمے سے کم نہیں۔
بیان کی ایک نقل مرکز اطلاعات فلسطین کو موصول ہوئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اب تک بحرین کی 19 مختلف تنظیمیں اور ادارے منامہ میں امریکی اقتصادی کانفرنس کا بائیکاٹ کر چکے ہیں۔ آنے والے دنوں میں اس فہرست میں مزید اضافہ ہوگا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا اور اس کے حواری امن برائے خوش حالی کے نام نہاد نعرے اور دعوے کی آڑ میں فلسطینی قوم کو اس کے بنیادی حقوق سے محروم کرنے اور قضیہ فلسطین کا تصفیہ کرنے کی مجرمانہ کوشش کر رہے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہےکہ منامہ کانفرنس صدی کی ڈیل کی امریکی سازش کو آگے بڑھانے کی کوشش ہے۔ اس نام نہاد اقتصادی کانفرنس کے اعلان نے مسلم امہ، عرب اقوام اور بحرینی اقوام کے لیے کسی بڑے صدمے سے کم نہیں۔
خیال رہے کہ امریکا نے بحرین کی میزبانی میں عالمی اقتصادی کانفرنس کا اعلان کیا ہے۔ یہ کانفرنس 25 اور 26 جون کو منامہ میں ہوگی۔ اس کانفرنس کا مقصد فلسطینیوں کو بعض مالی مراعات دے کر انہیں آزادی کے لیے جاری جدو جہد سے باز رکھنا ہے۔ فلسطین میں عوامی اور سرکاری سطح پر اس کانفرنس کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔