فلسطین کے جنگ سے تباہ حال علاقے غزہ کی پٹی کے عوام کی بہبود کے لیے قائم عالمی کمیٹی کے چیئرمین عصام یوسف نے امریکا کی فلسطینیوں کےحوالے سے پالیسی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ امریکا فلسطینی قوم کو ظالمانہ سزا دینے کی مجرمانہ پالیسی پر عمل پیرا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسیطن کے مطابق عصام یوسف نے ایک بیان میں کہا کہ امریکا فلسطینیوں کے قتل عام پر اسرائیل کی حمایت کرتا ہے اور فلسطینی قوم کو سزا دینے کا اس سے بڑا اور سنگین حربہ اور کوئی نہیں ہوسکتا۔
انہوں نے کہا کہ امریکا کے مشرق وسطیٰ میں منصوبے صرف معاشی مقاصد کے لیے نہیں بلکہ ان کے سیاسی مقاصد بھی ہیں۔ امریکی حکومت نے جیسن گرین بیلٹ نامی ایک صہیونی کو اسرائیلی ریاست کے مفادات کے تحفظ کے لیے مقرر کر رکھا ہے جو فلسطینی قوم کے حقوق کے بجائے صہیونی ریاست کی کھلم کھلا طرف داری کرتا ہے۔
عصام یوسف کا کہنا تھا کہ امریکا کون ہوتا ہے جو فلسطینی پناہ گزینوں کی تعداد کم کر کے 40 ہزار کرنے کی بات کرتا ہے۔ امریکا نے فلسطینی پناہ گزینوں کی امداد روک کر لاکھوں نے گھر فلسطینیوں کو ان کے حقوق سے محروم کرنے کی مذموم کوشش کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ واشنگٹن سے فلسطینی سفیر کی بے دخلی، امریکی کانگریس میں فلسطینی اتھارٹی کے فنڈز منجمد کرنے کی قرارداد منظور کرنا اور فلسطینی اسیران اور شہداء کے خاندانوں کو انتقامی سیاست کا نشانہ بنانے میں اسرائیل کی مدد کرنا فلسطینیوں سے دشمنی کرنے کے مترادف ہے۔