شنبه 16/نوامبر/2024

اسرائیلی جیل میں قید روزہ دار فلسطینی بہنیں سحر وافطار سے محروم

پیر 20-مئی-2019

اسرائیلی زندانوں میں قید فلسطینی خواتین کو ماہ صیام کے دروان دوہری مشکلات کا سامنا ہے۔ سابق اسیرہ اور سرکردہ فلسطینی خاتون رہ نما سوزان العویوی نے بتایا کہ اسرائیلی عقوبت خانوں کی کال کوٹھڑیوں میں بند فلسطینی مائیں اور بہنیں ماہ صیام کی بابرکت ساعات میں افطاری اور سحری سے بھی محروم ہیں۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسیران میڈیا سینٹر میں ایک تقریب سے خطاب میں العویوی نے کہا کہ ماہ صیام میں صہیونی جیلروں نے فلسطینی خواتین قیدیوں کی زندگی اور بھی مشکل بنا دی ہے۔ انہیں نہ تو مناسب طریق سے سحری کھانے کی اجازت ہے اور نہ ہی وہ بروقت روزہ افطار کرسکتی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی زندانوں میں قید فلسطینی خواتین روزہ داروں کی مشکلات ناقابل بیان ہیں۔ ماہ صیام میں ان کی مشکلات اور بھی بڑھ جاتی ہیں۔

اسیرات کو ماہ صیام میں افطاری اور سحری کے وقت مناسب کھانا فراہم نہیں کیا جاتا بلکہ ماہ صیام کی آڑ میں انہیں مزید انتقامی حربوں کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

سوزان العویوی کا کہنا تھا کہ فلسطینی خواتین قیدیوں سے ماہ صیام کی سحری اور افطاری کی خوشیاں ان سے چھین لی گئی ہیں۔ انہیں باسی کھانے دیئے جاتے ہیں اور پیاس کی شدت کم کرنے کے لیے خواتین کو ٹھنڈہ تو کیا صاف پانی بھی فراہم نہیں کیا جاتا۔

سابق اسیرہ کا کہنا تھا کہ صہیونی زندانوں میں پابند سلاسل فلسطینی اسیرات کو بنیادی انسانی ضروریات سے محروم رکھا گیا ہے۔ دن کے اوقات میں خواتین کو ایک دوسرے کے قریب آنے سے منع کیا جاتا ہے۔ خواتین کو گرمیوں میں غسل کرنے کی اجازت نہیں۔ اپنی مرضی سے جیل کے باورچی خانے میں کوئی چیز پکا نہیں سکتی حتیٰ کہ ماہ صیام کے موقع پر اسیرات کو جیل کی کینٹین سے بھی کوئی چیز خرید کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی۔ ظلم یہ ہے کہ اسیرات کےگھروں بھیجی گئی کھانے پینے کی اشیاء بھی ضبط کر لی جاتی ہیں اور اسیرات تک نہیں پہنچائی جاتی۔

خیال رہے کہ اسرائیلی جیلوں میں 50 سے زاید فلسطینی خواتین پابند سلاسل ہیں۔ان میں کئی چھوٹے بچوں کی مائیں ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی