اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کی کرپشن سےمتعلق کیس’1000’میں ان پر بدعنوانی میںملوث ہونے کی نئی تفصیلات سامنے آئی ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ‘1000’ کیس میں نیتن یاھو پر 9 کروڑ شیکل کے غیرقانونی فواید حاصل کرنے کا الزام ہے۔ اس کیس میں وزیراعظم نیتن یاھو میںان کی اہلیہ سارہ نیتن یاھو بھی ملوث ہیں۔ اس کے علاوہ ان کےسابق معاون ارب پتی ارنون ملیچمین، ھداس کلائن، اربن پتی جیمز باکر کوبھی ملوث کیا گیا ہے۔ نیتن یاھو اور ان کی اہلیہ ان شخصیات سے رشوت کے طورپر بیش قیمت صحائف وصول کرتے رہے ہیں۔
‘الاخبار’ کمپنی کی رپورٹ کےمطابق نیتن یاھو نے ھداس کلائن کے سامنے اپنی بیوی اور خاتون اول کےمطالبات خود پیش کیے تھے۔ سارہ نیتن یاھو نے رات کے ایک بجےبات چیت کی۔ اسی رات سابق اسرائیلی صدر شمعون پیریز انتقال کرگئے تھے۔
رپورٹ کےمطابق کلائن نے سارہ نیتن یاھو کےساتھ ہونےوالی بات چیت کےبارے میں عدالت میں گواہی دی۔ دونوں کے درمیان بات چیت سنہ 2016ء میں فوجیوں کے قتل کی یاد میں منائی جا رہی تھی۔
خیال رہے کہ صہیونی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو اور ان اہلیہ سابق حکومت کےدور میں رشوت وصول کرنے اور اپنے من پسند افراد کو ٹھیکےدینےسمیت کئی دوسرے الزامات کاسامنا کررہےہیں۔ ان کےخلاف عدالت میں یہ کیسز 1000، 3000 اور 4000 کے عنوان سےجاری ہیں۔